علم و عمل میں اگر فرق ہو تو یہ ایک طرح کی منافقت ہے بلکہ کھلی منافقت! علم سکھاتا ہے کہ اللہ سے ڈرو۔ آدمی اللہ سے ڈرنے کے بجائے سرکش ہوجاتا ہے۔ سیدھی راہ چھوڑ کر الٹی راہ پر چلنے لگتا ہے تو ایسے علم کا کیا فائدہ؟ علم دھوکے اور ریاکاری سے روکتا ہے اور اگر کوئی پڑھ لکھ کر بھی دھوکے باز اور ریاکار ہوجائے تو کیا کہا جائے۔
جس کی نیت نیک ہوگی اس کا عمل بھی ویسا ہی ہوگا۔ علم وہ جوہر ہے جو نیت کو نیک اور عمل کو بہتر بناتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
اپنا تبصرہ تحریر کریں
توجہ فرمائیں :- غیر متعلقہ,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے,چائلڈاسٹارایڈیٹوریل بورڈ ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز چائلڈاسٹار کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔